Children’s Complaints Office (CCO):
Children’s Complaints Office was set up in WMS in 2008. This Office has served as a dedicated mechanism for receiving and resolving complaints from and about children. Complaints can be made to CCO if children feel an action by the government/public organization, and any other related organization has treated them unfairly. Adults can also lodge complaints on behalf of children. If the complaint is made by any person other than parent or guardian, these will be made known to them.
The CCO is playing a three-fold role:
- to receive, examine and investigate complaints made by or on behalf of children;
- to promote the rights and welfare of children.
- to advise the government on systemic issues that impact rights of children and help compliance with UNCRC.
In view of the 18th Amendment to the Constitution of Pakistan, Provincial Ombudsmen have been established where Children’s Complaint Offices are operational. However, WMS has also assigned its four Regional Office Heads to look after child rights issues within their area of jurisdiction. The Federal and Provincial Ombudsmen also working coordination, on child rights issues that have nation-wide implications. To involve multiple stakeholders in advisory capacity, National Committee of Children has also been constituted.
بچوں کی شکایات کا دفتر (چلڈرن کمپلینٹ آفس) (سی سی او)
وفاقی محتسب سیکرٹریٹ میں بچوں کی شکایات کا دفتر (سی سی او) 2008ء میں قائم کیا گیا۔ اس دفتر نے بچوں سے متعلق شکایات وصول کرنے اور انھیں حل کرنے کے طریقہ کار پر انتہائی لگن سے اپنی خدمات انجام دی ہیں۔ اگر کوئی بچہ محسوس کرے کہ کسی حکومتی /سرکاری ادارہ یا دیگر کسی متعلقہ ادارے نے اُن کے ساتھ کسی معاملہ میں ناانصافی کی ہے تو وہ سی سی اور (CCO)کے پاس شکایت کر سکتے ہیں۔ یہ شکایات بچوں کی طرف سے اُن کے والدین بھی کر سکتے ہیں۔ اگر یہ شکایت بچے /بچی کے والدین یا سرپرست کے علاوہ کسی اور شخص نے کی ہے، تواسے اُن کے علم میں لایا جائے گا۔
سی سی او تین جہتوں میں کردار ادا کر رہا ہے
1- بچوں یا اُن کی طرف سے دی گئی درخواستوں کی وصولی، جائزہ لینا اور تحقیقات کرنا۔
2۔ بچوں کے حقوق اور فلاح و بہبود کو فروغ دینا۔
3۔ بچوں کے حقوق کو متاثر کرنے والے نظام کے مسائل پر حکومت کو مشورہ دینا اور UNCRCپر عمل درآمد کرنے میں مدد دینا۔
پاکستان کے آئین میں18ویں ترمیم کے تناظر میں صوبائی محتسب کا قیام عمل میں لایا گیا۔ جہاں بچوں کی شکایات کے دفاتر کام کر رہے ہیں۔ تاہم وفاقی محتسب سیکرٹریٹ نے 4علاقائی دفاتر کے سربراہان کو ذمہ داری سونپی ہے کہ وہ اپنے اپنے دائرہ اختیار والے علاقوں میں بچوں کے حقوق کے مسائل کی نگرانی کریں۔ وفاقی اور صوبائی محتسب پورے ملک میں بچوں کے حقوق پر اثر انداز ہونے والے مسائل کو حل کرنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ ایڈوائزری (مشاورتی) سطح پر مشاورت کے لیے نیشنل کمیٹی آن چلڈرن میں متعدد شراکت داروں کی شمولیت کو یقینی بنایا گیا ہے۔